حال ہی میں سامنے والی ایک بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مذہب بن رہا ہے اور توقع ہے کہ 2050ء میں دنیا کی مسلم اور عیسائی آبادی تقریباً برابر ہوجائیں گی۔ پیو ریسرچ سنٹر کی اس رپورٹ کے لیے دنیا بھر کے ملکوں سے آبادی میں اضافے کی شرح، نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے رجحانات اور تبدیلیِ مذہب کے اعداد و شمار کو سامنے رکھا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "اگلی چار دہائیوں میں عیسائی دنیا کا سب سے بڑا مذہبی گروہ تو رہیں گے، تاہم اسلام کسی بھی دوسرے بڑے مذہب کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلے گا۔" رپورٹ کے مصنفین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2050ء تک دنیا میں مسلم آبادی 2.76 ارب ہوجائے گی جبکہ عیسائی آبادی 2.92 ارب ہوگی۔ یوں دنیا بھر کی آبادی کے مقابلے میں ان دونوں کا تناسب بالترتیب 29.7 اور 31.4 فیصد ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق 2050ء میں ہندو مت دنیا کا تیسرا بڑا مذہب ہوگا جس کے پیروکار دنیا کی کل آبادی کا 14.9 فیصد ہوں گے جبکہ لامذہبیت 13.2 فیصد کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہوگی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چار دہائیوں بعد بھی مسلم آبادی کا سب سے بڑا مرکز ایشیا پیسیفک ہی رہے گا۔ واضح رہے کہ 2010ء میں دنیا کی عیسائی آبادی 2.17 ارب تھی جبکہ مسلمانوں کی مجموعی تعداد 1.6 ارب تھی لیکن موجودہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا میں مسلم آبادی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
اوپر بیان کی گئی سب باتیں انگریزی جریدے "ڈان" میں کل شائع ہوئی تھیں۔ میں بہت خوش فہم قسم کا مسلمان ہوں، لہٰذا مجھے تو یہ اعداد و شمار پڑھ کر بہت خوشی ہوئی کہ اللہ کا پیغام تیزی سے دنیا کے کونے کونے میں پھیل رہا ہے اور لوگ جوق در جوق حلقۂ اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔ لیکن سوچ یہ رہا ہوں کہ کیا دنیا میں مسلمانوں کی تعداد بڑھنے سے اسلام واقعی پھیلے گا یا محض اسلام کے نام لیواؤں کی گنتی میں اضافہ ہوگا؟ اور اگر یہ محض گنتی میں اضافہ ہی ہے تو ایسا اضافہ مذکورہ پیش گوئی سے دس گنا زیادہ تیزی سے بھی ہو تو اس کا اسلام کہلانے والے فلاحِ انسانیت کے اس نظریے کو کیا فائدہ پہنچے گا جس سے وابستگی کا دعویٰ دنیا بھر کے مسلمان کرتے ہیں؟ خیر، یہ سب باتیں چھوڑئیے کہ ان کا تعلق تو سوچ بچار اور غور و فکر سے ہے اور بھلا ہمارا ان چیزوں سے کیا لینا دینا!
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔