لاہور میں مؤرخہ 05 فروری سے پانچ روزہ بین الاقوامی کتاب میلے کا آغاز ہوگیا ہے۔ کتاب کے ساتھ میلے کا لفظ کچھ عجیب سا لگتا ہے لیکن اگر ان دنوں آپ کو جوہر ٹاؤن لاہور میں واقع ایکسپو سینٹر جانے کا اتفاق ہو تو آپ کو ایسا ہی لگے کہ جیسے وہاں کوئی میلہ لگا ہوا ہے۔
ہمارے شہر میں تفریح کے بہت سے مواقع میسر آجاتے ہیں لیکن ایسے عمدہ اور شاندار مواقع کم ہی ملتے ہیں جہاں تفریح کے ساتھ ساتھ علم اور کتابوں کا حوالہ بھی موجود ہو۔
خوشی اس بات کی ہے کہ شہری بڑی تعداد میں اس کتاب میلے میں شرکت کے لیے ایکسپو سینٹر کا رخ کررہے ہیں۔ کتاب میلے میں شرکت کے لیے آنے والے کنبوں اور بالخصوص بچوں کو دیکھ کر یہ خوشی دوبالا ہوجاتی ہے۔
کتاب میلے میں لگائے گئے اسٹالز کو جس سلیقے سے سجایا گیا ہے وہ بھی قابلِ دید اور قابلِ داد ہے۔ آنکھوں کو لبھانے والے رنگوں کے غباروں سے سجے ہوئے اسٹالز ہمیں تو بہت ہی اچھے لگے۔
یہ کتاب میلہ چونکہ بین الاقوامی نوعیت کا ہے، لہٰذا دوسرے ممالک کے اداروں کی کتابیں بھی وہاں موجود ہیں جو مناسب رعایت پر خریدی جاسکتی ہیں۔ لیکن بھارت کے اداروں کی کتاب میلے میں شرکت ہماری توقع سے بہت ہی کم رہی۔
کتاب میلہ محض کتابی دنیا تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ تمدنی حوالوں کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ اسی مناسبت سے خانۂ فرہنگِ ایران، لاہور نے بھی وہاں اپنا ایک اسٹال لگایا ہوا ہے تاکہ ایران کے تمدن اور ثقافت کے بارے میں لوگوں کو آگاہی فراہم کی جاسکے۔
کتاب میلے کی مناسبت سے قدرت اللہ کمپنی نے ایکسپو سینٹر کی بالائی منزل پر موجود ایک کمیٹی روم میں مقابلۂ حسنِ قرات کا بھی اہتمام کررکھا تھا۔ مقابلے کے نتیجے کا تو ہم کو نہیں پتہ، البتہ ہم نے ایک تصویر ضرور کھینچ لی تھی۔
کتاب میلے کی سیر کرتے ہوئے بس ایک ہی چیز ہم پر گراں گزری اور وہ تھی ایک اسٹال پر لگے ہوئے انتہائی شوخ گانوں کی ضرورت سے زیادہ اونچی آواز۔ میلے میں ایسی چیزیں معمول کی بات ہوسکتی ہیں لیکن منتظمین کو خیال رکھنا چاہیے کہ یہ کتاب میلہ ہے۔
ہم کتاب میلے کی سیر کو جائیں اور وہاں سے کچھ خریدیں نہ، یہ تو ناممکن سی بات ہے۔ اور آپ کو تو پتہ ہے کہ کتابوں سے ہمیں جنون کی حد تک لگاؤ ہے، اسی لیے تو ہم نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے لے کر آکسفرڈ یونیورسٹی پریس تک کوئی ادارہ نہیں چھوڑا جہاں سے خریداری نہ کی ہو۔
کتاب میلے کی سیر کر کے باہر نکلے تو ایکسپو سینٹر کی دیو قامت دیواروں پر لگے جہازی سائز کے بینرز ہمیں بہت پسند آئے تو سوچا کہ آپ کے لیے ان کی تصاویر بھی بنا لی جائیں۔
یہ کتاب میلہ 09 فروری بروز سوموار تک چل رہا ہے اور صبح سے شام تک لوگوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ آپ اگر لاہور میں ہیں تو اپنی مصروفیات سے کچھ وقت ضرور نکالیے اور اپنے گھر والوں یا احباب کے ہمراہ جا کر کتاب میلے سے لطف اندوز ہوئیے!
بہت خوب۔
جواب دیںحذف کریں