تازہ ترین
کام جاری ہے...
بدھ، 1 اپریل، 2015

یومِ احمقاں


آج دنیا بھر میں انسانیت کے روایتی جذبۂ جہالت کے ساتھ "یومِ احمقاں" منایا جارہا ہے۔ کائنات اور اس کے مختلف مظاہر پر اب تک کی گئی تحقیق کے مطابق جاندار مخلوقات کا وجود صرف زمین نامی اس گولے پر ہی پایا جاتا ہے۔ اس وقت زمین پر بسنے والے لوگوں کی تعداد سات ارب سے زائد ہے۔ اگر اربوں باسیوں کا حامل یہ خطہ ایک پورا دن حماقت کے لیے مختص کردے تو اس سے بڑی جہالت کی بات اور کیا ہوگی؟

بھئی، کرنا ہی ہے تو ایک پورا دن ہمدردی، ایثار اور قربانی کے لیے وقف کرو اور لوگوں کو بھرپور ترغیب دو کہ وہ اس روز زیادہ نہیں تو ایک وقت کا کھانا خود کھانے کی بجائے ان لوگوں کو دیدیں جن کے پاس کھانا خریدنے کی استطاعت نہیں ہے، نئے نہیں تو چلو اپنے پرانے اور استعمال میں نہ آنے والے کپڑے اور جوتے ہی ان لوگوں کو دیدیں جن کے پاس تن ڈھانپنے کو کچھ نہیں ہے، چند منٹوں کے لیے ہی سہی اسپتالوں میں پڑے لاوارث مریضوں کی عیادت کے لیے چلے جائیں، یا اور کچھ نہیں تو چلو گلی محلے یا سڑک سے گزرتے ہوئے کسی پریشان حال شخص کو ایک مسکراہٹ کا خوشگوار تحفہ ہی دیدیں۔

انسان کی اپنے ہی جیسے دوسرے انسانوں پر غالب آنے کی خواہش اور اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے کی جانے والی بےرحم جدوجہد کی وجہ سے دنیا ویسے ہی ایک حماقت کدہ بنی ہوئی ہے، ایسے میں ہم "یومِ احمقاں" نہ بھی منائیں تو پتہ چل ہی رہا ہے کہ اشرف المخلوقات کا تاج سر پر پہننے والے ہم لوگ کتنی دانش و بینش کے مالک ہیں۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


 
فوٹر کھولیں‌/بند کریں