تازہ ترین
کام جاری ہے...
بدھ، 8 اپریل، 2015

اندر کا آئینہ


یہ آئینہ بھی بڑے کمال کی چیز ہے، ہماری ذات کے وہ سب رنگ، زاویے اور پہلو ہمارے سامنے عکس کی صورت میں پیش کردیتا ہے جن کا اس کے بغیر ہمیں احساس نہیں ہوپاتا۔ ظاہری آئینہ تو محض شکل صورت دیکھنے اور بننے سنورنے کے کام آتا ہے لیکن ایک آئینہ ہمارے اندر بھی نصب ہوتا ہے جو انسانی شخصیت کے نکھار کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اندر کا آئینہ جتنا صاف شفاف ہو انسان کی شخصیت اتنی ہی نکھرتی چلی جاتی ہے اور اس پر جتنی گرد پڑی ہو انسان اتنا ہی کجی اور ٹیڑھے پن کا شکار ہوتا جاتا ہے۔

چین کے صدر ژی جن پنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران پارٹی ارکان اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "۔۔۔ حقیقی زندگی میں کچھ لوگ اپنے بارے میں ہمیشہ اچھا محسوس کرتے ہیں اور وہ آئینہ کبھی کبھار ہی دیکھتے ہیں۔ بعض لوگوں کو اپنی خامیوں کا خوب اندازہ ہوتا ہے، لہٰذا وہ آئینہ دیکھنے سے ڈرتے ہیں۔ کچھ اپنی تعریف کرنا پسند کرتے ہیں، لہٰذا وہ آئینہ دیکھنے سے پہلے خود کو اچھی طرح تیار کرلیتے ہیں۔ بعض لوگ خود کو کامل سمجھتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ نقائص صرف دوسرے لوگوں میں ہیں، لہٰذا وہ آئینے کا رخ دوسروں کی طرف ہی رکھتے ہیں۔۔۔"

مجھے ژی کی یہ بات بہت پسند آئی تو سوچا کہ صبح سویرے اسی موضوع پر دو چار جملے میں بھی لکھ لوں اور ساتھ یہ اقتباس بھی استعمال کرلیتا ہوں تاکہ میرے ساتھ ساتھ آپ بھی اس بات سے محظوظ ہوسکیں۔ یہ اقتباس اور میری باتیں تو اپنی جگہ لیکن ہم سب کو ظاہری آئینے کے ساتھ ساتھ باطنی آئینے میں بھی جھانک کر دیکھتے رہنا چاہیے تاکہ ہمیں معلوم ہوسکے کہ ہماری ذات کو اصلاح کی کتنی ضرورت ہے۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


 
فوٹر کھولیں‌/بند کریں