تازہ ترین
کام جاری ہے...
اتوار، 12 اپریل، 2015

غسل خانہ پیر، گٹر مرید


امریکی صدر کی سرکاری رہائش قصرِ سفید میں پہلا بلاامتیاز غسل خانہ کھول دیا گیا ہے۔ اس غسل خانے کو استعمال کرنے کے لیے صنفی تمیز ضروری نہیں۔ امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے مطابق اس غسل خانے کا مقصد ہم جنس پرستوں کے تحفظات دور کرنا ہے۔ ویسے دنیا بھر میں ذلیل ہونے کے بعد اوبامہ انتظامیہ اب غسل خانے بنانے کے قابل ہی رہ گئی ہے۔ یوں بھی اوبامہ نے سوچا ہوگا کہ صدارت چھوڑنے کے بعد کوئی اور کام تو شاید ملنا نہیں ہے تو چلو غسل خانوں کے ٹھیکے لے کر ہی گزارہ کیا جائے گا۔

مسلمہ روایات کے مطابق پارلیمان میں بیٹھے منتخب ارکان کا کام قانون سازی ہے اور ان میں سے جن کو وزارتیں وغیرہ مل جائیں انہوں نے قانون سازی کے ساتھ انتظامی معاملات کو بھی سنبھالنا ہوتا ہے۔ اسی بناء پر پاکستان میں ہم اپنے سیاستدانوں کو طعنے دیتے ہیں کہ وہ قانون سازی چھوڑ کر گٹر اور سڑکیں بنا رہے ہیں۔ لیکن یہاں تو حال یہ ہے کہ ان کا پیر و مرشد غسل خانے بنا کر کریڈٹ لے رہا ہے۔ جب پیر غسل خانے بنائے گا تو ظاہر ہے کہ مرید گٹروں کی تعمیر پر ہی دھیان دیں گے۔ غسل خانہ پیر، گٹر مرید۔۔۔ واہ، کیا شاندار جوڑ ہے!

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


 
فوٹر کھولیں‌/بند کریں