تازہ ترین
کام جاری ہے...
اتوار، 10 مئی، 2015

نوجوان نسل اور ملکی ترقی


۔۔۔ نوجوانوں میں پیشہ ورانہ صلاحیت ہونی چاہیے۔ ترقی اور آگے بڑھنے کے لیے سیکھنا ضروری ہے جبکہ صلاحیت میں نکھار پیدا کرنے کے لیے مشق کام آتی ہے۔ نوجوانوں کی خوبیاں اور صلاحیتیں چینی خواب کی تکمیل پر براہِ راست اثر انداز ہوں گی۔ ایک قدیم چینی کہاوت ہے کہ ”تعلیم کمان ہے جبکہ صلاحیت تیر ہے۔“ اس کا مطلب ہے کہ تعلیم کی بنیاد کمان کی طرح ہے جبکہ صلاحیت ایک تیر کی طرح ہے، بھرپور علم کے ساتھ ہی کوئی شخص اپنی صلاحیت کو پوری طرح استعمال کرسکتا ہے۔ نوجوانی سیکھنے کے لیے اہم ترین وقت ہوتا ہے۔ آپ لوگوں کو سیکھنے کو سب سے پہلی ترجیح، ذمہ داری، اخلاقی حمایت اور طرزِ حیات سمجھنا چاہیے۔ آپ لوگوں کو اس بات پر یقین رکھنا چاہیے کہ خواب سیکھنے سے شروع ہوتے ہیں جبکہ پیشہ ورانہ کامیابی کا انحصار صلاحیت پر ہے۔ آپ کو گہری توجہ کے ساتھ سیکھنے کو آگے بڑھنے کی قوت اور صلاحیت کو نوجوان مساعی کے لیے ذریعے کی تعمیر کا وسیلہ سمجھناچاہیے۔

نوجوانوں کو تجدید، دنیا اور مستقبل کے حوالے سے خود کو تیار کرنا چاہیے، اپنے علم کو فوری ضرورت کے احساس کے ساتھ تازہ کرنا چاہیے، انتہائی شوق کے ساتھ تعلیم حاصل کرنی چاہیے، بنیادی علم کی اچھی بنیاد بنانی چاہیے اور اپنے علم کو تازہ کرتے رہنا چاہیے، جوش و جذبے کے ساتھ اپنی مہارتوں کو بڑھاتے ہوئے گہری توجہ کے ساتھ نظریات کا مطالعہ کرنا چاہیے، اور وقت کی ترقیاتی ضرورتوں اور ہماری ذمہ داری کے تقاضوں کے مطابق مستقل طور پر اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں کو بڑھاتے رہنا چاہیے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ جو کچھ سیکھیں اسے عمل کے سانچے میں ڈھالیں، اپنی بنیادوں اور عوام کے قریب رہیں، اور اصلاح، کشادہ روی اور اشتراکی تجدید کی عظیم بھٹی میں رہیں، حقیقی مہارتیں اور اصل علم حاصل کریں، اپنی صلاحیت بڑھائیں، اپنے آپ کو قابل افراد بنائیں جو اہم معاشرتی ذمہ داریاں اٹھا سکیں۔

سوم، نوجوانوں میں ایجاد اور تخلیق کے لیے جرات ہونی چاہیے۔ جدت کسی قوم کی ترقی کی روح اور کسی ملک کی خوشحالی کا ناقابل تسخیر ذریعہ ہے۔ یہ چینی قومی کردار کا ایک اہم جزو بھی ہے۔ کنفیوشس نے جب کہا تھا کہ ”اگر تم ایک دن میں اپنی تجدید کرسکتے ہو تو روز ایسا کرو۔ ہاں، روزانہ تجدید ہونی چاہیے“، تو ان کا مطلب یہی تھا۔ زندگی کبھی بھی پسماندہ رستے پر چلنے والوں اور موجودہ حالات پر مطمئن ہونے والوں کی حمایت نہیں کرتی، اور یہ کبھی بھی ان کا انتظار نہیں کرتی جو امنگوں سے عاری ہوں اور ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں اور دوسروں کی محنت کے ثمرات سمیٹیں۔ اس کی بجائے وہ ایجاد کی صلاحیت اور جرات رکھنے والوں کو زیادہ مواقع مہیا کرتی ہے۔ نوجوان ہمارے معاشرے کا سب سے متحرک اور تخلیقی گروہ ہیں اور انہیں جدت اور تخلیق کے میدان میں سب سے آگے ہونا چاہیے۔

نوجوانوں میں پہل کرنے کی جرات ہونی چاہیے، انہیں جرات کے ساتھ اپنے ذہنوں کو آزاد کرنا چاہیے اور وقت کے ساتھ ترقی کرنی چاہیے، ان میں آگے بڑھنے کے لیے نشیب و فراز پر چلنے کی ہمت ہونی چاہیے، اور ان میں بزرگوں سے سیکھنے اور پھر ان سے آگے نکلنے کی خواہش ہونی چاہیے۔ اپنی جوان توانائیوں کے ساتھ آپ لوگ ایک جوان ملک اور ایک جوان قوم تعمیر کرسکتے ہیں۔ نوجوانوں میں پہاڑوں کو کاٹ کر رستہ بنانے اور دریاؤں پر پُل باندھنے کی ہمت ہونی چاہیے اور انہیں ناقابلِ تسخیر ہونا چاہیے اور نئے تصورات پیش کرنے کے لیے انہیں بہادری سے آگے بڑھنا چاہیے۔ آپ کو مثبت رویے کا حامل ہونا چاہیے جو سچ کے لیے سرگرداں ہو تاکہ آپ مستقل طور پر تجربہ حاصل کریں اور اپنے منتخب پیشوں میں نئے تصورات پیش کر کے ان سے نتائج حاصل کرسکیں۔

(چینی صدر ژی جن پنگ کی کتاب ”چین کا نظامِ حکومت“ سے اقتباس)

ایک تبصرہ:

  1. مجھے تو ابھی تک ماؤزے تنگ اور چو این لائی کی باتیں نہیں بولیں ۔ جب پاکستان سے پہلا صحافتی طائفہ چین گیا (1962ء یا 1963ء) تو ایک صحافی نے چو این لائی سے پوچھا ”یہ لباس جو ہر چینی پہن رہا ہے چین کا قدیمی لباس نہیں ہے ۔ آپ نے کیسے اختیار کیا ؟“ چو این لائی نے جواب دیا ” امیرالمومنین عمر ابن الخطاب سے کہ اُنہوں نے یہی لباس اپنی سپاہ کو پہنایا تھا“۔
    آج ہمارے جوانوں سے پوچھیئے کہ کونسا لباس پسند کرتے ہیں ؟ اس کا جواب آپ جانتے ہی ہوں گے ۔
    1975ء میں ہمارا ایک دفاعی معاہدہ چین کے ساتھ ہوا تھا ۔ اس کی تفصیلات کے سلسلہ میں چینی ماہرین کے ساتھ گفت و شنید کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی ۔ اُن دنوں بھی سب چینی عورتیں اور مرد ایک ہی رنگ اور ایک ہی ڈیزائن کا لباس پہنتے تھے اور بال بھی ایک ہی طرح کے ترشوائے ہوئے ہوتےتھے ۔ کئی دن بعد مجھے معلوم ہوا کہ جو 19ماہرین میر ساتھ گفت و شنید کر رہے ہیں ان میں تین عورتیں ہیں ۔ آپ کی تحریر سے مجھے تحریک ہوئی ہے کہ میں چینیوں کے بارے میں ذاتی تجربات لکھوں

    جواب دیںحذف کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


 
فوٹر کھولیں‌/بند کریں